سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس

0

ریڈ لائن بی آر ٹی کا کام ایک بار پھر تیزی سے شروع کرنے جا رہے ہیں، سینئر صوبائی وزیر (فوٹو: اسکرین گریب)

ریڈ لائن بی آر ٹی کا کام ایک بار پھر تیزی سے شروع کرنے جا رہے ہیں، سینئر صوبائی وزیر (فوٹو: اسکرین گریب)

 کراچی: سینئر وزیر سندھ شرجیل انعام میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزیر نے اہل کراچی کے لیے اچھی خبر کا اعلان کیا۔

اجلاس میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اورنج لائن اور گرین لائن کو آپس میں جوڑنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے۔ اورنج لائن اور گرین لائن کو جوڑنے کے لیے شٹل سروس شروع کی جائے گی۔

شرجیل میمن نے کہا کہ ابتدائی طور پر عید کے فوری بعد شٹل سروس نمائش تا ٹاور دی جائے گی۔ انو بھائی پارک تا جناح وومن کالج تک شٹل سروس مفت فراہم کی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے پی ایس ڈی پی پروجیکٹ کے تحت 18 ارب روپے مالیت کی 300 بسز کا وعدہ کیا تھا۔ پی ایس ڈی پی پروجیکٹ کے تحت بسز کی فراہمی کے لیے وفاقی حکومت سے بات کی جائے گی۔ ریڈ لائن بی آر ٹی پر نگراں حکومت نے توجہ نہیں دی، جس کی وجہ سے کام تاخیر کا شکار ہوا۔

سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی کاوشوں سے ریڈ لائن بی آر ٹی کا کام ایک مرتبہ پھر تیزی سے شروع کرنے جا رہے ہیں۔ چاہتے ہیں کہ ریڈ لائن بی آر ٹی کا کام جلد از جلد تکمیل کو پہنچے اور عوام کو فائدہ ہو ۔ حکومت سندھ اب انٹر سٹی بس سروس شروع کرنے کے منصوبوں پر کام کرنے جا رہی ہے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ بین الاضلاعی ٹرانسپورٹ پروجیکٹ کے تحت عوام کی سہولت کے لیے 500 بسز خریدی جائیں گی۔ یلو لائن بس سروس کے لیے کام تیزی سے جاری ہے، امید ہے کہ بہت جلد عوام یلو لائن بس سروس سے مستفید ہو سکیں گے۔ حکومت سندھ کی جانب سے کراچی سے حیدرآباد، میرپورخاص سے حیدرآباد، لاڑکانہ سے سکھر، لاڑکانہ سے قمبر شہدادکوٹ بسیں چلائی جائیں گی۔

اجلاس میں سیکرٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، ایم ڈی ایس ایم ٹی اے کمال دایو، ٹرانس کراچی کی قائم مقام سی ای او صائمہ محسن، ریڈ لائن، اورنج لائن، یلو لائن کے حکام، انٹرنیشنل کنسلٹنٹ اور دیگر شریک تھے۔


%d8%b3%db%8c%d9%86%d8%a6%d8%b1-%d9%88%d8%b2%db%8c%d8%b1-%d8%b3%d9%86%d8%af%da%be-%d8%b4%d8%b1%d8%ac%db%8c%d9%84-%d9%85%db%8c%d9%85%d9%86-%da%a9%db%8c-%d8%b2%db%8c%d8%b1%d8%b5%d8%af%d8%a7%d8%b1%d8%aa

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *