برکینا فاسو میں دہشت گرد تنظیم کا حملہ، 200 افراد ہلاک

0

برکینا فاسو میں ایک دہائی کے دوران لاکھوں لوگ بے گھر اور ہزاروں ہلاکتیں ہوچکی ہیں—فوٹو: بشکریہ الجزیرہ

برکینا فاسو میں ایک دہائی کے دوران لاکھوں لوگ بے گھر اور ہزاروں ہلاکتیں ہوچکی ہیں—فوٹو: بشکریہ الجزیرہ

برکینا فاسو: مغربی افریقی ملک برکینا فاسو کے وسطی علاقے میں بدترین حملے میں 200 افراد ہلاک اور 140 زخمی ہوگئے، جس کی ذمہ داری القاعدہ سے منسلک مسلح تنظیم جماعت النصرت الاسلام و المسلمین نے تسلیم کرلی ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق برکینا فاسو کے اسٹریٹجک قصبے کایا سے 40 کلومیٹر دو شمال میں واقع بارسالوگہو ریجن میں خون ریز حملہ ہفتے کو کیا گیا تھا، جس کے بارے میں ماہرین کا خیال ہے کہ یہ علاقہ دارالحکومت اوئیاگادوگو کی حفاظت کا آخری مقام ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مسلح گروپ نے سیکیورٹی کے لیے خندقیں کھودنے والے افراد پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں اور اس حملے کے بعد کئی فوجی جوان بھی لاپتا ہیں جبکہ حملہ آوروں نے وہاں موجود فوج سے اسلحہ اور ایمبولینس بھی قبضے میں لے لیا۔

الجزیرہ نے اپنے رپورٹر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ دہشت گرد تنظیم نے حملے کے بعد کئی ویڈیوز بھی جاری کردی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مرد، خواتین اور بچے خندوقوں کے اندر لیٹے ہوئے ہیں، جو یہاں خندقیں بنا رہے تھے لیکن وہ خود انہیں خندقوں میں دفن ہوگئے ہیں جبکہ زخمیوں کے علاج کے لیے کایا سے ڈاکٹروں، نرسز اور دیگر طبی عملے کو طلب کرلیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ برکینا فاسو میں دہشت گرد تنظیموں نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران ہزاروں شہریوں کو نشانہ بنایا ہے اور 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر یا ہجرت کرچکے ہیں۔

نارویجن ریفیوجی کونسل (این آر سی)کی حالیہ رپورٹ میں بھی برکینا فاسو سرفہرست تھا جہاں بے گھر افراد پر توجہ ہی نہیں دی گئی ہے۔

این آر سی نے بتایا تھا کہ مسلح تنظیم کے حملوں میں گزشتہ برس 8 ہزار 400 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں جو اسے ایک برس کے مقابلے میں دوگنا تھیں۔


%d8%a8%d8%b1%da%a9%db%8c%d9%86%d8%a7-%d9%81%d8%a7%d8%b3%d9%88-%d9%85%db%8c%da%ba-%d8%af%db%81%d8%b4%d8%aa-%da%af%d8%b1%d8%af-%d8%aa%d9%86%d8%b8%db%8c%d9%85-%da%a9%d8%a7-%d8%ad%d9%85%d9%84%db%81%d8%8c

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *