سندھ میں کاشتکاروں کی مدد کیلیے ریپڈ ریسپانس فورس ٹیم بنانے کا فیصلہ

0

  کراچی: سندھ میں ممکنہ بارشوں اور سیلاب کے پیش نظر کاشتکاروں کی مدد کے لیے ریپڈ ریسپانس فورس ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیر زراعت سردار محمد بخش مہر کی صدارت میں محکمہ زراعت کے افسران کے ساتھ تعارفی اجلاس ہوا، اجلاس میں سیکریٹری زراعت رفیق احمد برڑو، ڈی جی ریسرچ نورمحمد بلوچ،ڈائریکٹر جنرل واٹر مینجمینٹ اور ڈی جی انجنئیرنگ سمیت دیگر افسران نے شرکت کی  جس میں صوبائی وزیر کو محکمہ زراعت کے تمام ڈی جیز نے اپنی ونگز کی کارکردگی اور جاری زرعی اسکیموں سے متعلق بریفنگ دی.

اجلاس میں وزیر زراعت سردار محمد بخش مہر نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام افسران اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائیں، زراعت کا شعبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس کی ترقی کے لیے افسران اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں، انہوں نے کہا کہ  صوبہ سندھ میں کپاس کاشت کرنے کا رجحان ختم ہوتا جارہا ہے.

وزیر زراعت کا مزید احکامات دیتے ہوئے کہنا تھا کہ سندھ میں کپاس کی مزید اچھی ورائٹیز متعارف کروائیں، تاکہ کاشتکار کپاس کاشت کریں، واٹر مینجمینٹ، ریسرچ ونگ، انجنیئرنگ، ٹریننگ ونگ اور ایکسٹینشن ونگ کو مزید فعال کیا جائے.

سردار محمد بخش مہر کا کہنا تھا کہ سندھ میں زرعی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال ضروری ہے، زرعی تحقیق کے ثمرات صوبہ کے کاشتکاروں تک پہنچنا ضروری ہیں، محکمہ زراعت سندھ میں ڈجیٹلائزیشن اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے، ہم یہاں کام کرنے آئے ہیں  اور سب مل کر کام کریں گے.

وزیرزراعت نے کہا کہ سندھ میں ممکنہ سیلاب اور بارشوں کے پیش نظر ریپڈ ریسپانس فورس ٹیم تشکیل دی جائے اور اسے الرٹ رکھا جائے تاکہ فوراً متاثرہ کاشتکاروں کی مدد کی جا سکے، تمام افسران سرپرائز دورہ کریں اور اپنے ٹارگٹ پورے کریں، محکمہ زراعت میں بنائے گئے قوانین پر عملدرآمد کی ضرورت ہے، محکمہ میں فنڈز کی ضرورت ہے اس پر مل بیٹھ کر کام کریں گے.

ڈائریکٹر جنرل ٹریننگ نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گھروں کی چھتوں پر کاشتتکاری کرنے سے متلعق ہاریوں کو ٹریننگ دی جارہی ہے جس میں بہت سے ہاریوں کو ٹریننگ دے چکے ہیں.

افسران نے مزید بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ تھرڈفیز میں ساڑھے 12 ایکڑ تک زمین کے مالک فی ہاری کو 60 ہزار روپے سبسڈی رقم دی جارہی ہے،سندھ میں کاشتکاروں کے لیے ہیلپ لائن سینٹر چل رہا ہے، جہاں پر انہیں معلومات فراہم کی جارہی ہے.


%d8%b3%d9%86%d8%af%da%be-%d9%85%db%8c%da%ba-%da%a9%d8%a7%d8%b4%d8%aa%da%a9%d8%a7%d8%b1%d9%88%da%ba-%da%a9%db%8c-%d9%85%d8%af%d8%af-%da%a9%db%8c%d9%84%db%8c%db%92-%d8%b1%db%8c%d9%be%da%88-%d8%b1%db%8c

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *